Results 1 to 4 of 4

Thread: سکندرِاعظم Ú©Û’ 9 پوشیدہ Ø+قائق

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    candel سکندرِاعظم Ú©Û’ 9 پوشیدہ Ø+قائق

    سکندرِاعظم Ú©Û’ 9 پوشیدہ Ø+قائق
    &amptemp hash146255fa873a9a80a38a3f99745f997c - سکندرِاعظم Ú©Û’ 9 پوشیدہ Ø+قائق
    رضوان عطا
    مقدونیہ کا بادشاہ اور فتوØ+ات Ú©Û’ باعث چہاردانگ عالم میں شہرت پانے والا سکندرِاعظم جولائی 356 قبل مسیØ+ Ú©Ùˆ پیدا ہوا۔ ایشیا اور شمال مشرقی افریقہ میں اس Ú©ÛŒ غیر معمولی عسکری مہمات Ù†Û’ دورِقدیم Ú©ÛŒ سب سے وسیع سلطنتوں میں سے ایک Ú©Ùˆ قائم کیا۔ اسے دنیا Ú©Û’ کامیاب ترین عسکری قائدین میں شمار کیا جاتا ہے۔ تخت سنبھالنے Ú©Û’ بعد اپنے باپ Ú©Û’ خواب Ú©ÛŒ تکمیل کرتے ہوئے اس Ù†Û’ ہخامنشی سلطنت (سلطنتِ فارس) پر Ù¾Û’ در Ù¾Û’ Ø+ملے کیے اور یہ سلسلہ تقریباً ایک دہائی تک جاری رہا Û” اس Ù†Û’ فارسیوں Ú©ÛŒ طاقت Ú©Ùˆ ختم اور دارا سوم Ú©Ùˆ شکست سے دوچار کر دیا۔ برصغیر میں اس کا مقابلہ پارس سے اس علاقے میں ہوا جو اب پاکستان کا Ø+صہ ہے۔ اس Ú©ÛŒ جنگی مہمات Ù†Û’ جہاں تباہیاں پھیلائیں وہیں دنیا Ú©ÛŒ مختلف ثقافتوں اور نظریات Ú©Ùˆ ایک دوسرے سے متعارف بھی کرایا۔ بابل Ú©Ùˆ وہ اپنا دارالØ+کومت بنانا چاہتا تھا لیکن یہیں موت Ù†Û’ اسے آ لیا اورجزیرہ نما عرب پر قبضے کا اس کا خواب ادھورا رہ گیا۔ سکندر Ú©Û’ بارے میں بہت سی ایسی اہم باتیں ہیں جو Ú©Ù… لوگ جانتے ہیں۔ ان میں سے چند Ú©Ùˆ ذیل میں پیش کیا جا رہا ہے۔ ماں شاہی خاندان سے تھی:سکندرِاعظم Ú©ÛŒ ماں کا نام اولمپیاس تھا۔ وہ مقدونیہ Ú©Û’ بادشاہ فلپ دوم Ú©ÛŒ چوتھی بیوی تھی۔ سکندر Ú©ÛŒ ماں مقدونی نہیں تھی اور دعویٰ یہی کیا جاتا ہے کہ وہ مولوشیائی بادشاہ Ú©ÛŒ بیٹی تھی۔یہ یونان میں اپیرس Ú©Û’ علاقے کا ایک قدیم قبیلہ تھا جس Ù†Û’ ایک سلطنت بھی قائم کر رکھی تھی۔ یہ بھی دعویٰ کیا جاتا ہے کہ اس Ú©Û’ خاندان کا تعلق جنگ ٹروجن Ú©Û’ ہیرو ایکیلز سے تھا۔ سکندرِ اعظم Ú©ÛŒ پیدائش Ú©Û’ بعد اس Ú©ÛŒ ماں Ú©Ùˆ گویا خاتون اول کا درجہ مل گیا۔چونکہ سکندر Ú©ÛŒ ماں مقدونی نہیں تھی اس لیے یہ بØ+Ø« چلتی رہتی تھی کہ وہ وراثتی اقتدار کا Ø+Ù‚ دار ہے یا نہیں اور اس Ú©ÛŒ وجہ سے ماں اور باپ Ú©Û’ مابین تناؤ بھی رہتا تھا۔اسی Ú©Ø´ Ù…Ú©Ø´ Ù†Û’ اسے ظالم بنا دیا تھا۔ Ø+ال ہی میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں غیر ملکی مصنف Ù†Û’ لکھاہے کہ سکندر اعظم Ú©ÛŒ ماںکو بادشاہ Ú©Û’ Ù…Ø+Ù„ میں اپنا مقام بنانے Ú©Û’ لئے بے انتہا Ù…Ø+نت کرنا Ù¾Ú‘ÛŒ تھی۔ پہلے پہل دربار میں اسے بطور ملکہ کوئی ہی نہیں ملا تھا Û”Ù…Ø+Ù„ Ú©ÛŒ دوسری ملکائوں Ú©ÛŒ طاقت اسے بے چین کئے رکھتی تھی۔ سکندر Ú©ÛŒ پیدائش Ú©Û’ بعد ہی اسے بادشاہ Ú©Û’ دربار میں پہلی ملکہ Ú©ÛŒ Ø+یثیت Ø+اصل ہوئی تھی Û” بڑی وجہ یہ تھی کہ کسی Ù†Û’ بادشاہ Ú©Ùˆ کہا تھا کہ سکندر بہت خوش قسمت ہو گا اور یہ دنیا پر Ø+کومت کرے گا ،اس لئے بادشاہ Ù†Û’ بھی سکندر Ú©ÛŒ تربیت میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھی،اسے اچھی سے اچھی تربیت دلوائی۔ سکندر اور اپنی عزت دیکھ کر ملکہ بد دماغ ہو گئی اور انتقام لینے پر اتر آئی۔ اس Ù†Û’ جس Ú©Ùˆ بھی اپنا Ø+ریف سمجھا اسے راستے سے ہٹادیا۔طاقت Ú©Û’ نشے میں بد مست ہو کر اس Ù†Û’ ظلم Ú©ÛŒ انتہا کر دی تھی۔غیر ملکی مصنف Ú©Û’ مطابق یہی ظلم سکندر Ù†Û’ سیکھا۔ اچھی فوج اور مضبوط سلطنت ملی:سکندر کا باپ فلپ دوم موت سے قبل اپنی سلطنت اور فوج Ú©Ùˆ خاصی ترقی دے چکا تھا۔اپنی طاقت میں اضافے Ú©Û’ لیے اس Ù†Û’ سفارت کاری Ú©Û’ ساتھ فوجی اصلاØ+ات بھی کیں۔ علاوہ ازیں اس Ù†Û’ اپنا اثرورسوخ بڑھانے Ú©Û’ لیے ازدواجی رشتے قائم کیے۔ اس Ú©ÛŒ بیویوں Ú©ÛŒ تعداد 7 Ú©Û’ قریب تھی۔ فلپ دوم Ù†Û’ پیادہ فوج میں ترتیب Ú©ÛŒ بنیاد رکھی جسے ’’مقدونی صف بندی‘‘ کہا جاتا ہے۔ اس میں پیادہ فوج کا ایک Ø+صہ قریب آکر متØ+د ہو جاتا ہے۔ ہر سپاہی Ú©Û’ پاس سارسا کہلانے والی 20 فٹ لمبی برچھی ہوتی ہے، جب سوار فوج پیادہ پر Ú†Ú‘Ú¾ دوڑنے Ú©ÛŒ کوشش کرتی تو یہ صف بندی ان Ú©ÛŒ رہ میں Ø+ائل ہو جاتی۔ ’’مقدونی صف بندی‘‘ Ù†Û’ یونان Ú©ÛŒ شہری ریاستوں اور تھیبس Ú©Ùˆ شکست دینے میں فلپ دوم Ú©ÛŒ بہت مدد کی۔ فلپ دوم Ù†Û’ یونانی ریاستوں Ú©ÛŒ ایک فیڈریشن بنانے Ú©ÛŒ کوشش Ú©ÛŒ تاکہ طاقت پا کر ہخامنشی سلطنت پر قبضہ کر سکے لیکن موت Ù†Û’ اسے آ لیا۔ فلپ دوم ہی Ù†Û’ مقدونی فوج Ú©Ùˆ وہ شاندارہیئت دی جو بعد میں سکندرِاعظم Ú©Û’ کام آئی۔ سکندر اعظم Ú©Û’ جرنیلوں میں سے ایک بطلیموس ( Ptolemy) Ù†Û’ مصر Ú©ÛŒ Ø+کمرانی Ø+اصل Ú©ÛŒ اور سکندر اعظم Ú©Û’ نام پر ایک نیا شہر سکندریہ تعمیر کیا اور اسکو ملک کا دارلØ+کومت بنایا۔اس Ú©ÛŒ وفات Ú©Û’ بعد اس Ú©Û’ بیٹے Ù†Û’ یہاں ایک تØ+قیق Ùˆ تعلیم کا ایک عظیم Ùˆ الشان ادارہ قائم کیا جسے ہم آجکل Ú©ÛŒ یونیورسٹیوں اور تØ+قیقی اداروں Ú©ÛŒ مانند قرار دے سکتے ہیں۔اسی سے متصل قدیم دور Ú©ÛŒ سب سے بڑی لائبریری بھی تعمیر Ú©ÛŒ گئی ،جہاں اہل علم Ú©Û’ لئے لاکھوں کتب کاذخیرہ موجود تھا۔ ارسطو Ù†Û’ پڑھایا: سکندر میں علوم بالخصوص فلسفے کا ذوق بہت تھا اور غالباً خطہ یونان Ú©Û’ ماØ+ول Ú©Û’ علاوہ ارسطو Ú©ÛŒ صØ+بت اس کا سبب بنی۔ اس Ú©Û’ باپ Ù†Û’ سکندر Ú©ÛŒ تعلیم Ùˆ تربیت کا خاص اہتمام کیا۔ اس دور Ú©Û’ رائج علوم مثلاً ریاضی، تاریخ، نیزہ بازی وغیرہ Ú©ÛŒ تعلیم اس مقدونی شہزادے Ú©Ùˆ دی گئی۔یونان کا معروف فلسفی ارسطو سکندر Ú©Ùˆ تقریباً16 برس Ú©ÛŒ عمر تک پڑھاتا رہا۔ فلسفے اور فلسفیوں سے رغب کا اظہار اس واقعے سے ہوتا ہے۔ روایات Ú©Û’ مطابق جب سکندرِ اعظم ابھی شہزادہ تھا، اس Ú©Û’ ذہن میں ناشائستہ اور مٹی Ú©Û’ مرتبان میں Ù…Ø+وخواب رہنے والے فلسفی دیوجانس کلبی سے ملنے کا خیال آیا۔ ایک مقام پر سکندر کا اس سے سامنا ہوگیا، اس Ù†Û’ پوچھاکہ وہ اس Ú©Û’ لیے کیا کر سکتا ہے؟ اس پر دیوجانس Ù†Û’ جواب دیا ’’آگے سے ہٹ جاؤ، تم Ù†Û’ سورج Ú©ÛŒ روشنی Ú©Ùˆ روک رکھا ہے۔‘‘ اس ملاقات کا سکندرِاعظم پر اتنا اثر ہوا کہ اس Ù†Û’ کہا ’’اگر میں سکندر نہ ہوتا تو دیوجانس ہوتا۔‘‘ پسندیدہ ترین کتاب الیڈ تھی:ارسطو Ù†Û’ سکندر Ú©Ùˆ ہومر Ú©ÛŒ رزمیہ نظم الیڈ Ú©ÛŒ ایک نقل دی تھی جس Ú©ÛŒ شرØ+ ارسطو Ù†Û’ خود Ù„Ú©Ú¾ÛŒ تھی۔ سکندر ہومر کا مداØ+ تک لیکن الیڈ اس Ú©ÛŒ پسندیدہ ترین کتاب تھی۔اپنی عسکری مہمات Ú©Û’ دوران وہ اسے اپنے ساتھ رکھتا۔ اس امر Ú©ÛŒ تصدیق یونانی سوانØ+ نگار پلوٹارک کرتا ہے۔ اس Ú©Û’ مطابق وہ اسے عسکری علم Ùˆ اقدار کا مثالی سفری خزانہ تصور کرتا تھا۔ بوسیفالوس Ù…Ø+بوب گھوڑا تھا: بوسیفالوس غالباً دورِ عتیق کا سب سے مشہور گھوڑا تھا۔ یہ گھوڑا پارس Ú©Û’ ساتھ جنگ میں مارا گیا اورایک روایت Ú©Û’ مطابق جہلم Ú©Û’ نزدیک دفن ہوا۔ کہا جاتا ہے کہ اس Ú©ÛŒ آنکھیں نیلی تھیں۔ سکندر Ú©ÛŒ سوانØ+ میں پلو ٹارک بتاتا ہے کہ 10 برس Ú©ÛŒ عمر میں سکندر Ú©Û’ والد Ù†Û’ اسے ایک اعلیٰ گھوڑا دیا لیکن اسے سدھانا مشکل ہو رہا تھا۔ شہزادے Ù†Û’ Ù…Ø+سوس کیا کہ گھوڑا اپنے سائے سے خوف کھا رہا ہے اور جلد اس بظاہر ضدی Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘Û’ Ú©Ùˆ سدھانے میں کامیاب ہو گیا۔ اس پر فلپ دوم Ù†Û’ اپنے بیٹے پر فخر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’میرے بیٹے! مقدونیہ تمہارے لیے بہت چھوٹا ہے، تمہیں تمہارے عزم Ú©Û’ مطابق بڑی سلطنت Ú©ÛŒ جستجو کرنی ہے۔‘‘سکندر Ù†Û’ اس Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘Û’ Ú©Ùˆ اپنے ساتھ رکھ لیا اور اسے بوسیفالس کانام دیا جس کا مطلب ہے ’’بیل کا سر‘‘۔ تخت پاتے ہی تشدد کا سہارا لیا:مقدونیہ میں صاØ+بانِ اقتدار Ú©Û’ قتل Ú©ÛŒ روایت خاصی پختہ تھی۔ 336 قبل مسیØ+ میں فلپ دوم Ú©Ùˆ اس Ú©Û’ Ù…Ø+افظین Ú©Û’ سربراہ Ù†Û’ قتل کر دیا۔ وہ ایک شادی Ú©ÛŒ تقریب میں شریک تھا۔مارنے والا خود بھی مارا گیا۔ سکندر Ú©ÛŒ وراثت اور تخت پر Ø+Ù‚ Ú©ÛŒ بØ+Ø« برسوں سے جاری تھی کیونکہ ماں Ú©ÛŒ وجہ سے اسے نصف مقدونی خیال کیا جاتا تھا،البتہ اشرافیہ اور فوج Ù†Û’ 20 سالہ شہزادے Ú©Ùˆ فی الفور بادشاہ بنانے کا اعلان کر دیا۔ اپنے اقتدار Ú©Ùˆ مستØ+Ú©Ù… کرنے Ú©Û’ لیے سکندر Ú©Ùˆ مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ خود Ú©Ùˆ Ù…Ø+فوظ بنانے Ú©Û’ لیے اس Ù†Û’ تخت Ú©Û’ تمام ممکنہ دعویداروں کا خاتمہ کر دیا جن اس کا کزن اور مقدونیہ Ú©Û’ دو شہزادے شامل تھے۔ فلپ دوم Ú©ÛŒ ایک بیوی اور اس Ú©ÛŒ بیٹی بھی قتل ہوئیں۔ اقتدار سنبھالتے ہی اس Ù†Û’ سرکش دھڑوں Ú©Ùˆ کچلنا شروع کر دیا اور آخر کار طاقت ور بادشاہ Ú©Û’ روپ میں سامنے آیا۔ سلطنتِ فارس اور دارا سوم Ú©Ùˆ شکست دی: اس دور میں سلطنتِ فارس Ú©Ùˆ شکست دینا سپرپاور Ú©Ùˆ ہرانے Ú©Û’ مترادف تھا۔334 قبل مسیØ+ میں وہ ایشیا Ú©ÙˆÚ†Ú© داخل ہوا اور فارس Ú©ÛŒ فوج اس Ú©Û’ مقابل آئی۔ وہ دریائے گرانیکوس Ú©Û’ پار اس Ú©ÛŒ منتظر تھی۔اس میں لڑائی میں سکندر مرتے مرتے بچا۔ خونیں لڑائی میں مقدونیہ کا بادشاہ فاتØ+ ٹھہرا۔ اس Ú©Û’ بعد سکندر کا مقابلہ دارسوم سے اسوس Ú©Û’ مقام پر ہوا جو موجودہ شام میں ہے۔ سکندر Ú©ÛŒ فوج دارا Ú©Û’ مقابلے میں خاصی Ú©Ù… تھی لیکن اس Ù†Û’ دارا Ú©Ùˆ بھاگنے پر مجبور کر دیا۔ سکندر Ù†Û’ چند ہی برس بعد دارا Ú©Ùˆ دوبارہ شکست دی جس Ú©Û’ بعد دارا Ú©Ùˆ اسی Ú©Û’ ساتھیوں Ù†Û’ قتل کر دیا۔ اس Ú©Û’ ساتھ ہی سلطنت فارس (ہخامنشی سلطنت) Ú©Ùˆ زوال آ گیااور سکندر فارس کا بادشاہ بن گیا۔ موت تاØ+ال معمہ ہے: کہا جاتا ہے کہ 323 قبل مسیØ+ میںعہدِجوانی میں وہ بخار Ú©ÛŒ لپیٹ میں آ یااور س کا انتقال دو ہفتے تک منائے جانے والے ایک بڑے جشن Ú©Û’ بعد بابل میں نبوخذنصر دوم Ú©Û’ Ù…Ø+Ù„ میں ہوا۔ موت Ú©Û’ سبب Ú©Û’ بارے میں تاریخ دانوںمیں مختلف خیالات پائے جاتے ہیں۔ بعض Ú©Û’ مطابق اسے اس Ú©Û’ کسی قریبی Ù†Û’ زہر دیا۔تاریخ دانوں Ú©Ùˆ یہ بھی شبہ ہے کہ وہ جگر Ú©Û’ ناکارہ ہونے سے مرا۔ میدانِ جنگ میں کبھی شکست نہ کھائی:اگرچہ ’’مقدونی صف بندی‘‘ Ú©ÛŒ تخلیق کا سہرا فلپ دوم Ú©Û’ سرہے لیکن اسے انتہائی کامیابی سے استعمال اس Ú©Û’ بیٹے Ù†Û’ کیا۔ نوجوانی ہی میں اپنی سپاہ Ú©ÛŒ سرعت Ùˆ تنددہی سے میدانِ جنگ میں قیادت کرنے پر اسے لشکر میں عزت Ùˆ اØ+ترام Ú©ÛŒ نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔ دستاویزی ثبوتوں Ú©Û’ مطابق 15 برس تک لڑائیاں کرنے Ú©Û’ باوجود وہ ایک لڑائی میں بھی نہ ہارا۔12سالہ دورِاقتدار میں سکندر اور اس Ú©ÛŒ فوج Ù†Û’ ہزاروں میل کا فاصلہ پیدل Ø·Û’ کیا۔ اس Ú©ÛŒ سلطنت یونان سے ہندوستان تک تھی،یہ 2 کروڑ مربع میل رقبہ بنتا ہے۔
    2gvsho3 - سکندرِاعظم Ú©Û’ 9 پوشیدہ Ø+قائق

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: سکندرِاعظم Ú©Û’ 9 پوشیدہ Ø+قائق

    2gvsho3 - سکندرِاعظم Ú©Û’ 9 پوشیدہ Ø+قائق

  3. #3
    Join Date
    Dec 2009
    Location
    SAb Kya Dil Mein
    Posts
    12,694
    Mentioned
    1006 Post(s)
    Tagged
    2307 Thread(s)
    Rep Power
    21474864

    Default Re: سکندرِاعظم Ú©Û’ 9 پوشیدہ Ø+قائق

    thanks for sharing





  4. #4
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: سکندرِاعظم Ú©Û’ 9 پوشیدہ Ø+قائق

    Quote Originally Posted by Usm@n Butt View Post
    thanks for sharing
    پسند اور رائے کا شکریہ
    2gvsho3 - سکندرِاعظم Ú©Û’ 9 پوشیدہ Ø+قائق

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •